aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پڑھیے 34 یہاں شاعری کی مختلف اصناف کا مطالعہ کریں جن میں غزل، نظم، قصیدہ، ریختی، مثنوی، گیت اور دیگر اصناف شامل ہیں
اس مجموعہ میں طنز وظرافت پر مبنی شاعری موجود ہے۔ اردو شاعری میں اس تکنیک نے لوگوں کو بہت متأثر کیا اور اور بے شمار سنجیدہ شاعروں نے بھی اس میں طبع آزمائی کی۔
791
"غزل" عربی زبان کا لفظ ہے اس کے لغوی معنی عورتوں سے باتیں کرنا، یا عورتوں کے متعلق باتیں کرنا ہیں۔ ہیئت کے اعتبارسے غزل اوزان اور بحورکی رعایت کے ساتھ ساتھ ہم قافیہ اور ہم ردیف مصرعوں سے بنے اشعار کا مجموعہ ہوتی ہے۔
74371
"سلام" شاعری کی ایک ایسی صنف ہے جوہیئت کے اعتبار سےغزل ہی کی طرح ہوتی ہے مگر اس میں امام حسین کا ذکر اور واقعات کربلا کے ساتھ ساتھ اخلاقی اور تہذیبی مضامین بھی شامل ہوتے ہیں۔
26
"گیت" ہندی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی "گانا" اور "نغمہ" کے ہیں۔ ہییٔت کےاعتبار سے گیت کسی خاص موضوع کا پابند نہیں ہوتا۔ اور یہ غزل، مثنوی، مثلث، مخمس ، اور مسدس کے پیرائے میں لکھا جاتا ہے۔ بہت سے گیت آزاد بھی لکھے جاتے ہیں۔
126
"لوری" بچوں کے ادب کی ایک صنف ہے۔ موضوعات کے اعتبار سے دراصل لوریوں میں ماں کی محبت اور پیار کا اظہار ہوتا ہے اور اس سے بچوں پر سکون بخش اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
31
"منقبت" شاعری کی ایک ایسی صنف ہے جس میں حضرت علی اور دیگر ائمۂ کرام کی تعریف و توصیف بیان کی جاتی ہے۔ اس کی کوئی خاص ہیئت نہیں ہے مگر بیشتر شعرا نے اسے قصیدے کی ہیئت میں لکھا ہے۔
17
"مخمس" ایسے اشعار کے مجموعے کو کہتے ہیں جو پانچ مصرعوں پر مشتمل ہو، جس میں چار مصرعےہم قافیہ اور پانچواں مصرع خلاف قافیہ ہوتا ہے ۔باقی کے تمام بندوں میں پانچویں مصرعے میں پہلے بند کے پانچویں مصرعےکی طرح قافیے کی رعایت کی جاتی ہے۔
8
"ہائیکو" (Haiku) جاپانی صنفِ شاعری ہے۔ جو تین مصرعوں پر مشتمل ہوتی ہے، جس میں 17 مقطعات ہوتے ہیں اور اس کا آہنگ اور وزن پانچ سات پانچ ہوتا ہے۔
"ہندی غزل" اردو غزل کی طرح ہی ہوتی ہے، جو کم از کم 5 شعروں کا مجموعہ ہو اور اسے مخصوص بحر اور قافیے کی رعایت کے ساتھ لکھا جاتا ہے۔
246
"دوہا" ہندی، اردو شاعری کی ایک صنف ہے۔ یہ دو ہم قافیہ مصرعوں سے بنتا ہے اور ہر مصرع 24 ماتراؤں پر مشتمل ہوتا ہے ۔ ہر مصرع دوحصوں میں تقسیم ہوتا ہے۔ایک حصے میں 13 اور دوسرے میں 11 ماترائیں ہوتی ہیں۔
380
"رباعی" شاعری کی وہ خاص صنف ہے جس میں خیال کو تسلسل کے ساتھ چار مصرعوں میں پیش کیا جاتا ہے،اس کا پہلا دوسرا اور چوتھا مصرع ہم قافیہ ہوتا ہے، اور اس کا وصف خاص یہ ہے کہ یہ کچھ خاص بحروں میں ہی لکھی جاتی ہے۔
1190
شاعری کی ایک ایسی صنف ہے جو شادی بیاہ کے موقعوں پر گائی جاتی ہے۔ ہیئت اعتبار سے سہرا غزل، مثنوی، مثلث، مربع، مخمس اور مسدس کے پیرایے میں لکھا جاتا ہے۔ موضوعی اعتبارسے اس میں دولہا اور دلہن کے لئے نیک خواہشات اور دعائیں شامل ہوتی ہیں۔
3
"میریات" ایک جامع مجموعہ ہے، جس میں اردو شاعری کے مشہور اور قابل احترام شاعر میر تقی میر کے ہر دیوان کے کلام کو ترتیب وار شامل کیا گیا ہے۔
1896
اس مجموعہ میں وہ نادرغزلیں ہیں جو شاعر کے دیوان کا حصہ نہیں ہیں اور نہ ہی انہوں نے ان کو شائع کیا۔ ان غزلوں کو ریختہ نے مختلف ماخذوں سے حاصل کیا ہے۔
238
"رباعی مستزاد" ایسی رباعی کو کہتے ہیں جس کےمصرعوں کے آخر میں موزوں الفاظ یا فقروں کا اضافہ کر دیا جائے۔ اس کی کوئی خاص بحر نہیں ہے عموما جس بحر میں اشعار ہوں اس بحر سے مربوط فقروں کا اضافہ کیا جاتا ہے۔
1
"پہیلی" لفظوں کے کھیل کی ایک شکل ہے جس میں پوشیدہ معانی کی تلاش کی جاتی ہے، اسے عام طور پر زبان کی ہنر مندی اور تخیلاتی استعمال کے ذریعے بچوں سمیت بزرگوں کو چیلنج اور موہ لینے کے لیے لکھا جاتا ہے۔
105
اس مجموعہ میں فلموں میں استعمال کیے گئے مشہور شاعروں کے نغموں اور گیتوں کو شامل کیا گیا ہے۔
88
دو ہم وزن مصرعوں کا مجموعہ شعر یا بیت کہلاتا ہے۔ شعر کی جمع اشعار اور بیت کی جمع ابیات ہے۔ ایک شعر میں دو مصرعے ہوتے ہیں، پہلے مصرعے کو مصرعۂ اولی اور دوسرے کو مصرعۂ ثانی کہتے ہیں۔
31487
"عشرہ" عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی " دس" ہوتے ہیں۔ یہ شاعری کی ایک صنف ہے, جسمیں نظم کی طرح سلسلہ وار دس مصرعے ہوتے ہیں۔
6
ریختی اردو شاعری کی ایک ایسی صنف ہے جس میں مرد شاعر عورتوں کی زبان اور لہجے میں نسوانی جذبوں کی شاعری کرتا ہے۔ یہ صنف غزل کی ہییت میں لکھی جاتی ہے۔
50
"مثنوی" ایک ایسی طویل نظم کو کہتے ہیں جس میں کسی قصہ یا کہانی کو تسلسل کے ساتھ بیان کیا گیا ہو۔ مثنوی کے ہر شعر کے دونوں مصرعے یا تو ہم قافیہ ہوتے ہیں یا ہم قافیہ اور ہم ردیف ہوتے ہیں۔
46
اس انتخاب میں پنجابی، مراٹھی،انگریزی و دیگر زبانوں کی شاعری کے اردو تراجم موجود ہیں ۔
159
"واسوخت" اردوشاعری کی ایک صنف ہے جس میں شاعر اپنی وفاؤں کا ذکر کرتے ہوئے محبوب کی بے وفائی اور تغافل کا شکوہ کرتا ہے اور رقیب سے اس کے تعلق پر سرزنش کرتا ہے نیز کسی اور سے مراسم قائم کرنے کی دھمکی بھی دیتا ہے۔ عام طور پر اسے مسدس اور مثمن کی ہیٔت میں لکھا جاتا ہے۔
4
"تضمین" سے مراد اپنے یا کسی دوسرے شاعر کے مصرعے پر مصرعے کہنا یا مصرعے لگاناہے۔ اس کی کئی صورتیں بنتی ہیں ایک مصرعے پر مصرع لگا کر شعر بنا لینا یا شعر پرایک مصرع لگا کر مثلث یا شعر پر تین مصرعے لگا کر مخمس کرلینا اسی طرح چار مصرعے کہہ کر شعرکو مسدس بنا لینا تضمین کہلاتا ہے۔
"ترکیب بند" اردو شاعری کی ایک ایسی صنف ہے جو مختلف بندوں پرمشتمل ہوتی ہے۔ ہر بند ہم وزن اور ہم قافیہ شعروں سے بنتا ہے نیز ہر بند کے بعد ایک ایسا شعرلایا جاتا ہے جو وزن میں متفق ہو مگر اس کے قافیے میں اختلاف پایا جائے ۔
2
"قادر نامہ" ایک مثنوی ہے جس میں غالب نے فارسی اور عربی الفاظ کے ہندی یا اردو مترادفات اس طرح بیان کیے ہیں کہ قارئین کی ہم معنی الفاظ پر دسترس ہو جائے ۔
"قصیدہ" عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی "نیت اور ارادے " کے ہیں۔ قصیدہ شاعری کی ایک ایسی شکل اور صنف ہے جس میں شاعر کسی کی تعریف بیان کرتا ہے۔
20
"نظم" شاعری کی ایک ایسی قسم ہے جو کسی ایک عنوان اور مفہوم کے تحت کسی ایک موضوع پر لکھی جاتی ہے۔ جس کا ہر شعر یا مصرع ایک دوسرے سے مربوط ہوتا ہے اور تمام مصرعے اور شعر مل کر ایک ہی مضمون کو بیان کر رہے ہوتے ہیں۔ نظم کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس میں ہیئت کی کوئی قید نہیں ہے۔ یہ بحر اور قافیہ سے پابند بھی ہوتی ہے اور ان قیود سے آزاد بھی۔
13719
"حمد" عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی "تعریف کرنا" ہیں۔ اصطلاح میں نظم،شعر یا اشعار کے اس مجموعے کو کہتے ہیں جس میں خدا اور اس کے صفات کی تعریف کی جاتی ہے۔
18
"نعت" عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ''تعریف اور ثنا '' کے ہیں ۔اصطلاح اس کلام کو کہتے جس میں حضرت محمد کی مدح کی گئی ہو۔
217
نثری نظمیں
149
"مرثیہ" عربی لفظ "رثا " سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے مرنے والوں پر ماتم کرنا اوران کی فضیلت بیان کرنا۔ اردو شاعری کی اصطلاح میں یہ صنف زیادہ ترامام حسین کی تعریف اور کربلا کے سانحے کے بیان کے لیے مخصوص ہے۔
62
ایسے اشعار کا مجموعہ جس میں کسی خیال کو تسلسل کے ساتھ پیش کیا جائے اسے قطعہ کہتے ہیں۔ یہ دو شعروں پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں میں باہمی ربط ضروری ہوتا ہے۔
1468
کہہ مکرنی کے معنی ہیں "بات کہہ کر مکر جانا۔" شاعری میں یہ صنف پہیلی کی طرح ہوتی ہے جس میں کسی بات کو اس طرح کہا جاتا ہے کہ اس کے دو مطلب نکلتے ہوں اور دونوں صحیح بھی ہوں، لیکن جب مخاطب کسی ایک مطلب کی طرف اشارہ کرے تو جواب میں شاعر دوسرے مطلب کی بات کر دے ۔
12
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books