Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نفرت سے جنہیں تم دیکھتے ہو

ایس ایچ بہاری

نفرت سے جنہیں تم دیکھتے ہو

ایس ایچ بہاری

MORE BYایس ایچ بہاری

    دلچسپ معلومات

    ایک بار مسکرا دو (1972)

    نفرت سے جنہیں تم دیکھتے ہو

    تم مارتے ہو جن کو ٹھوکر

    کیا ان پہ گزرتی ہے دیکھو

    ایک بار کبھی گھایل ہو کر

    زمانہ کی آنکھوں نے دیکھا ہے یارو

    سدا اپنی دنیا میں ایسا نظارا

    کبھی ان کو پھولوں سے پوجا ہے سب نے

    کبھی جن کو لوگوں نے پتھر سے مارا

    زمانہ کی آنکھوں نے دیکھا ہے یارو

    پسے نہ جہاں تک پتھر پہ مہندی

    کسی بھی طرح رنگ لاتی نہیں ہے

    ہزاروں جگہ ٹھوکریں کھا نہ لے جب تک

    کوئی زندگی مسکراتی نہیں ہے

    بنا خود مرے کس کو جنت ملی ہے

    بنا دکھ سہے کس نے جیون سنوارا

    زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہے یارو

    بھنور سے جو گھبرا کے پیچھے ہٹے ہیں

    ڈبو دی ہے موجوں نے ان کی ہی نیا

    جو طوفاں سے ٹکرا کے آگے بڑھیں ہیں

    بنا کوئی مانجھی بنا ہی کھویا

    کبھی نہ کبھی تو کہیں نہ کہیں پر

    ہمیشہ ہی ان کو ملا ہے کنارا

    زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہے یارو

    یہاں آدمی کو سبق دوستی کا

    سکھاتے ہوئے جو لہو میں نہایا

    مسیحا بنا اور گاندھیؔ بنا وہ

    ہزاروں دلوں میں یہاں گھر بنایا

    انہیں کی بنی ہے یہاں یادگاریں

    انہیں کا جہاں میں ہے چمکا ستارا

    زمانے کی آنکھوں نے دیکھا ہے یارو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے