نظر سے پھول چنتی ہے نظر آہستہ آہستہ
دلچسپ معلومات
آہستہ آہستہ (1981)
نظر سے پھول چنتی ہے نظر آہستہ آہستہ
محبت رنگ لاتی ہے مگر آہستہ آہستہ
دعائیں دے رہے ہیں پیڑ موسم جوگیا سا ہے
تمہارا ساتھ ہے جب سے ہر اک منظر نیا سا ہے
حسیں لگنے لگی ہر رہگزر آہستہ آہستہ
بہت اچھے ہو تم پھر بھی ہمیں تم سے حیا کیوں ہے
تمہیں بولو ہمارے درمیاں یہ فاصلہ کیوں ہے
مزہ جب ہے کہ طے ہو یہ سفر آہستہ آہستہ
ہمیشہ سے اکیلے پن میں کوئی مسکراتا ہے
یہ رشتہ پیار کا ہے آسماں سے بن کے آتا ہے
مگر ہوتی ہے دل کو یہ خبر آہستہ آہستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.