وہ دیکھو جلا گھر کسی کا
دلچسپ معلومات
انپڑھ (1962)
وہ دیکھو جلا گھر کسی کا
یہ ٹوٹے ہیں کس کے ستارے
وہ قسمت ہنسی اور ایسے ہنسی
کہ رونے لگے غم کے مارے
وہ دیکھو جلا
گیا جیسے جھونکا ہوا کا
ہماری خوشی کا زمانہ
دئے ہم کو قسمت نے آنسو
جب آیا ہمیں مسکرانا
بنا ہم سفر ہے سونی ڈگر
کدھر جائیں ہم بے سہارے
وہ دیکھو جلا
ہیں راہیں کٹھن دور منزل
یہ چھایا ہے کیسا اندھیرا
کہ اب چاند سورج بھی مل کر
نہیں کر سکے گا سویرا
گھٹا چھائے گی بہار آئے گی
نہ آئیں گے وہ دن ہمارے
وہ دیکھو جلا
ادھر رو رہی ہیں آنکھیں
ادھر آسماں رو رہا ہے
مجھے کر کے برباد ظالم
پشیمان اب ہو رہا ہے
یہ برکھا کبھی تو رک جائے گی
رکیں گے نہ آنسو ہمارے
وہ دیکھو جلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.