زلفوں کی گھٹا لے کر ساون کی پری آئی
دلچسپ معلومات
رشمی رومال(1960)
زلفوں کی گھٹا لے کر ساون کی پری آئی
برسے گی ترے دل پر ہنس ہنس کے جو لہرائی
مچلے ہوئے اس دل میں ارمان ہزاروں ہیں
بیتاب نگاہوں میں طوفان ہزاروں ہیں
تجھ سے نہ بچھڑنے کی اس دل نے قسم کھائی
آتی ہو تو آنکھوں میں بجلی سی چمکتی ہے
شاید یہ محبت ہے آنکھوں سے چھلکتی ہے
چھوڑوں نہ ترا دامن میں ہوں ترا سودائی
سرخی ہے محبت کی ان پھول سے گالوں میں
کیا چیز میں لائی ہوں ان آنکھوں کے پیالے میں
آ تجھ کو بتا دوں میں او حسن کے شیدائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.