Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کیوں ہم سے پردہ ہے

ساحر لدھیانوی

آج کیوں ہم سے پردہ ہے

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    آج کیوں ہم سے پردہ ہے

    تیرا ہر رنگ ہم نے دیکھا ہے

    تیرا ہر ڈھنگ ہم نے دیکھا ہے

    ہاتھ کھیلے ہیں تیری زلفوں سے

    آنکھ واقف ہے تیرے جلووں سے

    تجھ کو ہر طرح آزمایا ہے

    پا کے کھویا ہے کھو کے پایا ہے

    انکھڑیوں کا بیاں سمجھتے ہیں

    دھڑکنوں کی زباں سمجھتے ہیں

    چوڑیوں کی کھنک سے واقف ہیں

    چھاگلوں کی چھنک سے واقف ہیں

    ناز و انداز جانتے ہیں ہم

    تیرا ہر راز جانتے ہیں ہم

    آج کیوں ہم سے پردہ ہے

    منہ چھپانے سے فائدہ کیا ہے

    دل دکھانے سے فائدہ کیا ہے

    الجھی الجھی لٹیں سنوار کے آ

    حسن کو اور بھی نکھار کے آ

    نرم گالوں میں بجلیاں لے کر

    شوخ آنکھوں میں تتلیاں لے کر

    آ بھی جا اب ادا سے لہراتی

    ایک دلہن کی طرح شرماتی

    تو نہیں ہے تو رات سونی ہے

    عشق کی کائنات سونی ہے

    مرنے والوں کی زندگی تو ہے

    اس اندھیرے کی روشنی تو ہے

    آج کیوں ہم سے پردہ ہے

    آ ترا انتظار کب سے ہے

    ہر نظر بے قرار کب سے ہے

    شمع رہ رہ کے جھلملاتی ہے

    سانس تاروں کی ڈوبی جاتی ہے

    تو اگر مہربان ہو جائے

    ہر تمنا جوان ہو جائے

    آ بھی جا اب کہ رات جاتی ہے

    ایک عاشق کی بات جاتی ہے

    خیر ہو تیری زندگانی کی

    بھیک دے دے ہمیں جوانی کی

    تجھ پہ سو جان سے فدا ہیں ہم

    ایک مدت کے آشنا ہیں ہم

    آج کیوں ہم سے پردہ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 319)
    • Author : SAHIR LUDHIANVI
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے