بستی بستی پربت پربت گاتا جائے بنجارا
بستی بستی پربت پربت گاتا جائے بنجارا
لے کر دل کا اک تارا
پل دو پل کا ساتھ ہمارا پل دو پل کی یاری
آج رکے تو کل کرنی ہے چلنے کی تیاری
قدم قدم پر ہونی بیٹھی اپنا جال بچھائے
اس جیون کی راہ میں جانے کون کہاں رہ جائے
دھن دولت کے پیچھے کیوں ہے یہ دنیا دیوانی
یہاں کی دولت یہیں رہے گی ساتھ نہیں یہ جانی
سونے چاندی میں تلتا ہو جہاں دلوں کا پیار
آنسو بھی بیکار وہاں پر آہیں بھی بیکار
دنیا کے بازار میں آخر چاہت بھی بیوپار بنی
میرے دل سے ان کے دل تک چاندی کی دیوار بنی
ہم جیسوں کے بھاگ میں لکھا چاہت کا وردان نہیں
جس نے ہم کو جنم دیا وہ پتھر ہے بھگوان نہیں
بستی بستی پربت پربت گاتا جائے بنجارہ
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 458)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.