دل مرا ڈولتا ہے
دل مرا ڈولتا ہے
جو بھی نغمہ ہے مرے کانوں میں رس گھولتا ہے
دل مرا ڈولتا ہے
یہ گھٹاؤں کا ترنم یہ پپیہے کی صدا
دے رہی ہے کسی بچھڑے ہوئے موسم کا پتا
مرے گھونگھٹ کو خیالوں میں کوئی کھولتا ہے
دل مرا ڈولتا ہے
آج پھر دیتی ہے آواز تری پریت مجھے
آبشاروں نے سنائے ہیں ترے گیت مجھے
میں وہاں ہوں کہ اندھیرا بھی جہاں بولتا ہے
دل مرا ڈولتا ہے
روشنی دل کی مجھے راستہ دکھلائے گی
یوں ترے پاس مری آس پہنچ جائے گی
جیسے پرواز کو پنچھی کوئی پر تولتا ہے
دل مرا ڈولتا ہے
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 158)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.