Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھ کی بدلی کب سے پھیلی ہر گھر سے پوچھو

صبا بلگرامی

دکھ کی بدلی کب سے پھیلی ہر گھر سے پوچھو

صبا بلگرامی

MORE BYصبا بلگرامی

    دکھ کی بدلی کب سے پھیلی ہر گھر سے پوچھو

    دھرتی چیخ رہی ہے کیوں نیلے امبر سے پوچھو

    بہری ہو گئی پریم کی بستی

    نگر پیار کا گونگا

    ہری بھری دھرتی کے مکھ پر

    خون کا گہرا رشتہ

    سوچ کے تن میں چبھتے زہریلے نشتر سے پوچھو

    دھرتی چیخ رہی ہے کیوں نیلے امبر سے پوچھو

    چاروں طرف دکھوں کے جنگل

    چنتاؤں کی کھائی

    آس کے ماتھے کی ریکھا

    نکلی کتنی ہرجائی

    سکھ کی راہ میں پڑے ہوئے دکھ کے پتھر سے پوچھو

    دھرتی چیخ رہی ہے کیوں نیلے امبر سے پوچھو

    جیون کی ارتھی کے پیچھے

    ٹوٹے پھوٹے چہرے

    چین اور آرام کے تن پر

    گھاؤ ہیں کتنے گہرے

    چھپ گئیں آشاؤں کی کرنیں کس کے ڈر سے پوچھو

    دھرتی چیخ رہی ہے کیوں نیلے امبر سے پوچھو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے