گیت
من رے تو سچ ہی کہتا ہے
ملن کے کیسے بہانے ہوں گے
میں ان سے بیگانی ٹھہری
وہ بھی تو انجانے ہوں گے
دن تو پھر بھی کٹ جائے گا
رات کی جب باری آئے گی
آہٹ آہٹ دھڑکن ہوگی
سانس سانس بھاری آئے گی
یہ پل کیسے بتانے ہوں گے
من رے تو سچ ہی کہتا ہے
سوچ میں جب کھو جاؤں گی
ایسے میں کچھ بول دیا تو
ہولے ہولے ہاتھ بڑھا کر
گھونگھٹ کا پٹ کھول دیا تو
بکھرے سپنے سہانے ہوں گے
من رے تو سچ ہی کہتا ہے
صبح کا سورج جب جاگے گا
سکھیوں سکھیوں چرچا ہوگا
کیول ایک سوال اٹھے گا
ساجن نے کیا پوچھا ہوگا
گلی گلی افسانے ہوں گے
من رے تو سچ ہی کہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.