گیت
پریم کا ساگر سائیں سائیں جب چڑھتا ہے
آوازوں کا ریلا رک کر رہ جاتا ہے
پیار کے جملے کانوں میں رس گھولتے ہیں
اس دم من میں بس اک چہرہ بس جاتا ہے
بدلی جیسے صحرا کو جل تھل کرتی ہے
الفت کے دوران بھی ایسا ہوتا ہے
لیکن وہ جو راہ بدلنے میں ماہر ہیں
ماضی ان کو غیر اہم بے رس لگتا ہے
اک آوارہ بادل جیسا ان کا جیون
یاں ٹھہرا واں برسا اور پھر چل پڑتا ہے
پیار امر ہوتا ہے جگ میں اس عاشق کا
تاج محل جس دل کے اندر بن جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.