رنگ برنگے خواب سجے ہیں ساجن پلک منڈیر
اب مت کرنا دیر
بچوں کے مکھ جیسے سب دن
شہد میں ڈوبے سارے پل چھن
مورپنکھ سی جھل مل شامیں
سرد ہوا اور بھیگی راتیں
تم جو لاؤ گے سوغاتیں
سوچ سوچ کے من لہرائے
جب تم ہو گے پاس ہمارے
دور گگن میں چاند ستارے
دیکھ دیکھ کر شرمائیں گے
تم میں مجھ میں کھو جائیں گے
پھر پردیس کی بات سنانا
میں روٹھوں گی مجھے منانا
میرے ساجن جلدی آنا
جلدی آنا پکے ہوئے ہیں بیری کے سب بیر
اب مت کرنا دیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.