Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گیت

MORE BYمہدی پرتاپ گڑھی

    جب سے مانوس قدموں کی آہٹ گئی

    گیت زخمی ہوئے گنگناہٹ گئی

    میرے ہونٹوں کی وہ مسکراہٹ گئی

    اے سکھی اب نہ وہ لوٹ کر آئیں گے

    دیپ دہلیز پر اب رکھوں کس لئے

    کس کی خاطر جلاؤں میں دل میں دیے

    اشک رکتے نہیں لب تو میں نے سیے

    اے سکھی اب نہ وہ لوٹ کر آئیں گے

    سنتی ہوں شعلے نفرت کے اتنے بڑھے

    جس میں معصوم انساں جلائے گئے

    میرے ساجن نہ اس آگ سے بچ سکے

    اے سکھی اب نہ وہ لوٹ کر آئیں گے

    اس قدر بڑھ گئی آج دہشت گری

    تنگ انساں پہ ہے عرصۂ زندگی

    بے کلی بے کلی بے بسی بے بسی

    اے سکھی اب نہ وہ لوٹ کر آئیں گے

    مجھ کو جھوٹی تسلی نہ دے اب کوئی

    بانٹ سکتا نہیں میرا دکھ کوئی بھی

    اب تو ہے زندگی اور تیرہ شبی

    اے سکھی اب نہ وہ لوٹ کر آئیں گے

    زندہ رہنا ہے بچوں کا منہ دیکھ کر

    اب خوشی کا مرے گھر نہ ہوگا گزر

    بھرنا ہے اب مجھے کروٹیں رات بھر

    اے سکھی اب نہ وہ لوٹ کر آئیں گے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے