ہر طرف حسن ہے جوانی ہے
ہر طرف حسن ہے جوانی ہے
آج کی رات کیا سہانی ہے
ریشمی جسم سرسراتے ہیں
مرمریں خواب گنگناتے ہیں
دھڑکنوں میں سرور پھیلا ہے
رنگ نزدیک و دور پھیلا ہے
دعوت عشق دے رہی ہے فضا
آج ہو جا کسی حسیں پہ فدا
محبت بڑے کام کی چیز ہے
محبت کے دم سے ہے دنیا کی رونق
محبت نہ ہوتی تو کچھ بھی نہ ہوتا
نظر اور دل کی پناہوں کی خاطر
یہ جنت نہ ہوتی تو کچھ بھی نہ ہوتا
کتابوں میں چھپتے ہیں چاہت کے قصے
حقیقت کی دنیا میں چاہت نہیں ہے
زمانے کے بازار میں یہ وہ شے ہے
کہ جس کی کسی کو ضرورت نہیں ہے
یہ بیکار بے دام کی چیز ہے
محبت بڑے کام کی چیز ہے
یہ بس نام ہی نام کی چیز ہے
محبت سے اتنا خفا ہونے والے
چل آ آج تجھ کو محبت سکھا دیں
ترا دل جو برسوں سے ویراں پڑا ہے
کسی نازنیناں کو اس میں بسا دیں
مرا مشورہ کام کی چیز ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 359)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.