کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں
کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں
ہزاروں ہی شکوے ہیں کیا کیا سناؤں
حضور آپ پر اک جہاں کی نظر ہے
نگاہ کرم سے بھی مجھ کو یہ ڈر ہے
جہاں کی نظر میں کہیں آ نہ جاؤں
کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں
زمانہ ہوا ہے مجھے مسکرائے
محبت میں کیا کیا نہ صدمے اٹھائے
کسے یاد رکھوں کسے بھول جاؤں
کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں
دعا ہے یہی کچھ زباں تک نہ آئے
محبت کا شکوہ بیاں تک نہ آئے
جلیں زخم دل کے مگر مسکراؤں
کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں
کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں
ہزاروں ہی شکوے ہیں کیا کیا سناؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.