خدا کرے کہ محبت میں یہ مقام آئے
خدا کرے کہ محبت میں یہ مقام آئے
کسی کا نام لوں لب پہ تمہارا نام آئے
کچھ اس طرح سے جیے زندگی بسر نہ ہوئی
تمہارے بعد کسی رات کی سحر نہ ہوئی
سحر نظر سے ملے زلف لے کے شام آئے
خود اپنے گھر میں وہ مہمان بن کے آئے ہیں
ستم تو یہ ہے کہ انجام بن کے آئے ہیں
ہمارے دل کی تڑپ آج کچھ تو کام آئے
وہی ہے ساز وہی گیت ہے وہی منظر
ہر ایک چیز وہی ہے نہیں ہو تم وہ مگر
اسی طرح سے نگاہیں اٹھیں سلام آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.