Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے بھول نہ جانا

سلام سندیلوی

مجھے بھول نہ جانا

سلام سندیلوی

MORE BYسلام سندیلوی

    ملتی ہے گلے صبح سے یہ رات سہانی

    رخصت ہوئی جاتی ہے ستاروں کی جوانی

    اب تم بھی سدھارو مری امید کی رانی

    لیکن ذرا اس رسم محبت کو نبھانا

    مجھے بھول نہ جانا

    ممکن ہے کہ دنیا کی طرب ناک ہوائیں

    ممکن ہے کہ ماحول کی رنگین فضائیں

    تم کو مری زنجیر محبت سے چھڑائیں

    لیکن مری الفت کا دیا تم نہ بجھانا

    مجھے بھول نہ جانا

    ممکن ہے کہ پھر ہو نہ سکے تم سے ملاقات

    ممکن ہے کہ پھر آ نہ سکے اتنی حسیں رات

    لیکن نہ بھلانا کبھی جو میں نے کہی بات

    تدبیر کے ہاتھوں میں ہے تقدیر بنانا

    مجھے بھول نہ جانا

    جب چاند کی سنجوگتا سر اپنا جھکائے

    جے مال ستاروں کا لئے ہاتھ میں آئے

    تب تم کو بھی اے کاش مری یاد ستائے

    تم بھی مجھے اک ہار تصور میں پہنانا

    مجھے بھول نہ جانا

    جب نہر کے آئینے میں ناہید کی پدمن

    جگنو کے علائی کو دکھائے رخ روشن

    تب تم بھی ہٹا کے در امید سے چلمن

    عکس اپنا مرے آئنۂ دل میں دکھانا

    مجھے بھول نہ جانا

    زریں ہے سلامؔ آج کا اقرار محبت

    یا رب رہیں دل دونوں کے سرشار محبت

    تا حشر مہکتا رہے گلزار محبت

    زندہ رہے ہم دونوں کی الفت کا فسانہ

    مجھے بھول نہ جانا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے