نہیں کیا تو کر کے دیکھ
نہیں کیا تو کر کے دیکھ
تو بھی کسی پہ مر کے دیکھ
حسن کے بکھرے پھولوں سے
دل کی جھولی بھر کے دیکھ
کون تجھے کیا کہتا ہے
کیوں اس کا غم سہتا ہے
کتے بھونکتے رہتے ہیں
قافلہ چلتا رہتا ہے
کبھی اپنے من کی کر کے دیکھ
رہتیں رسمیں توڑ بھی دے
دل کو اکیلا چھوڑ بھی دے
دنیا دل کی دشمن ہے
دنیا کا منہ موڑ بھی دے
کچھ تو انوکھا کر کے دیکھ
ایک رستہ ہے دولت کا
دوسرا عیش و عشرت کا
تیسرا جھوٹی عزت کا
چوتھا سچی الفت کا
اس رستے سے گزر کے دیکھ
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 361)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.