رات کے راہی تھک مت جانا صبح کی منزل دور نہیں
رات کے راہی تھک مت جانا صبح کی منزل دور نہیں
دھرتی کے پھیلے آنگن میں پل دو پل ہے رات کا ڈیرا
ظلم کا سینہ چیر کے دیکھو جھانک رہا ہے نیا سویرا
ڈھلتا دن مجبور سہی چڑھتا سورج مجبور نہیں
صدیوں تک چپ رہنے والے اب اپنا حق لے کے رہیں گے
جو کرنا ہے کھل کے کریں گے جو کہنا ہے صاف کہیں گے
جیتے جی گھٹ گھٹ کر مرنا اس یگ کا دستور نہیں
ٹوٹیں گی بوجھل زنجیریں جاگیں گی سوتی تقدیریں
لوٹ پہ کب تک پہرا دیں گی زنگ لگی خونیں زنجیریں
رہ نہیں سکتا اس دنیا میں جو سب کو منظور نہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 345)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.