تارے تو دیں طعنے مجھ کو چندا مجھے تڑپائے
تارے تو دیں طعنے مجھ کو چندا مجھے تڑپائے
رین برہ کی سائیں سائیں کر کے روز ڈرائے
بالم ہیں پردیسی سکھی رے
نیند نہ مجھ کو آئے
پھولوں سے بھونرا کرتا ہے میٹھی میٹھی باتیں
دن میرے ہیں سونے سونے اجڑی اجڑی راتیں
بالم ہیں پردیسی سکھی رے
نیند نہ مجھ کو آئے
مجھ سے پوچھ بتاؤں تجھ کو برہن کیا ہے سجنی
سانجھ سویرے چین نہ آئے سلگے من میں اگنی
بالم ہیں پردیسی سکھی رے
جیون بیتا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.