تم چلی جاؤ گی پرچھائیاں رہ جائیں گی
تم چلی جاؤ گی پرچھائیاں رہ جائیں گی
کچھ نہ کچھ حسن کی رعنائیاں رہ جائیں گی
تم کہ اس جھیل کے ساحل پہ ملی ہو مجھ سے
جب بھی دیکھوں گا یہیں مجھ کو نظر آؤگی
یاد مٹتی ہے نہ منظر کوئی مٹ سکتا ہے
دور جا کر بھی تم اپنے کو یہیں پاؤگی
گھل کے رہ جائے گی جھونکوں میں بدن کی خوشبو
زلف کا عکس گھٹاؤں میں رہے گا صدیوں
پھول چپکے سے چرا لیں گے لبوں کی سرخی
یہ جواں حسن فضاؤں میں رہے گا صدیوں
اس دھڑکتی ہوئی شاداب و حسیں وادی میں
یہ نہ سمجھو کہ ذرا دیر کا قصہ ہو تم
اب ہمیشہ کے لیے میرے مقدر کی طرح
ان نظاروں کے مقدر کا بھی حصہ ہو تم
تم چلی جاؤ گی پرچھائیاں رہ جائیں گی
کچھ نہ کچھ حسن کی رعنائیاں رہ جائیں گی
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 386)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.