وہ نہ آئے نہ سکھ ساتھ لائے یہاں
وہ نہ آئے سکھ ساتھ لائے یہاں
وہ نہ آئے
چاند کی جوت جلتی تھی جلتی رہی
رات شاخوں کی آہوں میں چپ چاپ ڈھلتی رہی
جی ڈراتے رہے کالے سائے یہاں
وہ نہ آئے
پھول امبر کے چنتی رہی بار بار
میں پروتی رہی اپنی آنکھوں میں تاروں کے ہار
اوس کے کتنے موتی بچھائے یہاں
وہ نہ آئے
گوپیوں میں مہاراج ہوں گے کہیں
یا کسی شوخ رادھا کے ساتھ آج ہوں گے کہیں
ان کی باتوں کے سپنے ہی چھائے یہاں
وہ نہ آئے
بھور اب مجھ پہ ہنستی ہوئی آئے گی
ہر کلی مہکے منڈل کی مرجھا کے گر جائے گی
چاند ڈوبے تو جی ڈوب جائے یہاں
وہ نہ آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.