کشتئ دل نذر طوفاں ہو گئی
کشتئ دل نذر طوفاں ہو گئی
ایک مشکل اور آساں ہو گئی
صبح دم شبنم کو جانے کیا ہوا
صحبت گل سے گریزاں ہو گئی
اس نظر کی سادگی تو دیکھیے
جو ترے جلووں پہ قرباں ہو گئی
پھول کو حیرت زدہ سا دیکھ کر
ہر کلی گلشن میں حیراں ہو گئی
میرے پہلو سے وہ اٹھ کر کیا گئے
دل کی دنیا سخت ویراں ہو گئی
دل کی پیہم بے قراری کے نثار
بڑھتے بڑھتے آفت جاں ہو گئی
دیکھ کر میری پریشانی کو عرشؔ
زندگی خود بھی پریشاں ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.