آ بیٹھ تو میرے سامنے او دل دار پلاننگ کرتے ہیں
آ بیٹھ تو میرے سامنے او دل دار پلاننگ کرتے ہیں
دنیا سے بچانا ہے کیسے اب پیار پلاننگ کرتے ہیں
ہر ایک پہ کب کھلتے ہیں یہ اے دوست تمہیں معلوم تو ہے
کچھ خاص پرندوں سے مل کر اشجار پلاننگ کرتے ہیں
سو شک کی کوئی گنجائش نئیں یہ بات عیاں تو سب پر ہے
جب مل بیٹھیں تو ظاہر ہے پھر یار پلاننگ کرتے ہیں
لگتا ہے اثر نہیں کرتی اب کوئی بھی دوا ان پر صاحب
ہر روز مسیحا سے مل کر بیمار پلاننگ کرتے ہیں
یہ دشت ہے اتنا سہل نہیں اس ویرانے میں رہ جانا
کچھ سوچ کے ہی ہم وحشت میں ہر بار پلاننگ کرتے ہیں
جو سوچتے ہیں وہ ہوتا نئیں جو نئیں ہوتا وہ سوچتے ہیں
یوں لگتا ہے منانؔ کہ ہم بے کار پلاننگ کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.