آ گئے ہیں قرین دوش میاں
آ گئے ہیں قرین دوش میاں
عین ممکن رہے نہ ہوش میاں
بات ساری ہی رہ گزر کی ہے
کیا مسافر کا اس میں دوش میاں
لمحۂ وصل میں ہوس درکار
عشق کیا ہے سیاہ پوش میاں
اس قدر رابطے بڑھائے گئے
رہ گئے ضابطے خموش میاں
کیا ستم ہے ہماری بستی میں
گل ہوئے کتنے گل فروش میاں
اب کہاں ہے صدائے زخم جگر
اب کہاں ہے ہوائے ہوش میاں
زندگی سر برہنہ ہے اقرارؔ
آدمیت مگر خموش میاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.