آ گئے وہ مرے خیالوں میں
آ گئے وہ مرے خیالوں میں
گھنٹیاں بج اٹھیں شوالوں میں
رات کو چیر کر کرن ابھری
رات گھل مل گئی اجالوں میں
نگۂ شوخ تیری کیا اٹھی
بجلی کوندھی کمل کے تالوں میں
ایک لمحہ خوشی کا کیا کم ہے
زندگی کب ہے ماہ سالوں میں
دیکھ کر پل میں پھول گرتا ہوا
جھرجھری سی ہے حسن والوں میں
حاصل زیست ہے وہی لمحیں
جو کہ گزرے ترے خیالوں میں
جب کیا ذکر بے مثالوں کا
زندگی بس گئی مثالوں میں
مالداروں سے کیا ملے گا حبیبؔ
پائے گا کچھ پریشاں حالوں میں
- کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 117)
- Author : جے کرشن چودھری حبیب
- مطبع : جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.