آ گئی سر پر قضا لو سارا ساماں رہ گیا
آ گئی سر پر قضا لو سارا ساماں رہ گیا
اے فلک کیا کیا ہمارے دل میں ارماں رہ گیا
باغباں ہے چار دن کی باغ عالم میں بہار
پھول سب مرجھا گئے خالی بیاباں رہ گیا
اتنا احساں اور کر للہ اے دست جنوں
باقی گردن میں فقط تار گریباں رہ گیا
یاد آئی جب تمہارے روپ روشن کی چمک
میں سراسر صورت آئینہ حیراں رہ گیا
لے چلے دو پھول بھی اس باغ عالم سے نہ ہم
وقت رحلت حیف ہے خالی ہی داماں رہ گیا
مر گئے ہم پر نہ آئے تم خبر کو اے صنم
حوصلہ اب دل کا دل ہی میں مری جاں رہ گیا
ناتوانی نے دکھایا زور اپنا اے رساؔ
صورت نقش قدم میں بس نمایاں رہ گیا
- کتاب : Bhartendu Samagr (Pg. 269)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.