آ جائے نہ رات کشتیوں میں
پھینکو نہ چراغ پانیوں میں
اک چادر غم بدن پہ لے کر
در در پھرا ہوں سردیوں میں
دھاگوں کی طرح الجھ گیا ہے
اک شخص مری برائیوں میں
اس شخص سے یوں ملا ہوں جیسے
گر جائے ندی سمندروں میں
لوہار کی بھٹی ہے یہ دنیا
بندے ہیں عذاب کی رتوں میں
اب ان کے سرے کہاں ملیں گے
ٹوٹے ہیں جو خواب زلزلوں میں
موسم پہ زوال آ رہا ہے
کھلتے تھے گلاب کھڑکیوں میں
اندر تو ہے راج رت جگوں کا
باہر کی فضا ہے آندھیوں میں
کہرہ سا بھرا ہوا ہے خاورؔ
آنکھوں کے اداس جھونپڑوں میں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 227)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.