آ جاؤ محبت کے یہ موسم نہ ملیں گے
آ جاؤ محبت کے یہ موسم نہ ملیں گے
موسم جو پلٹ آئے تو پھر ہم نہ ملیں گے
اس طرح اگر خون سے کھیلی گئی ہولی
زخموں کے لیے پھر کہیں مرہم نہ ملیں گے
عاصی ہوں گنہ گار ہوں بخشش کا طلب گار
دفتر مرے عصیاں کے تجھے کم نہ ملیں گے
دنیا کی ہر اک شے وہاں مل جائے گی لیکن
جنت میں کبھی ہم کو مگر غم نہ ملیں گے
جس دور میں احساس کے سینے پہ لگیں زخم
اس دور میں اے دردؔ تجھے ہم نہ ملیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.