آ نہ جانا بات میں شیطان کی
آ نہ جانا بات میں شیطان کی
یاد رکھنا حشر کے میدان کی
باغ دل کا تذکرہ کچھ یوں ہوا
بات جیسے ہو کسی شمشان کی
گھر سے برکت اس لیے بھی اٹھ گئی
قدر کر پائے نہ دستر خوان کی
کہہ نہیں سکتا مکمل جو غزل
وہ بھی تیاری میں ہے دیوان کی
میں تو کب کا مر چکا ہوں دوستو
یہ صدا ہے دفن کے اعلان کی
ہم نے دیکھا پتھروں کو ٹوٹتے
ہم نے چیخیں بھی سنیں چٹان کی
فیضؔ کر دو کل ادا قرض وفا
آخری تاریخ ہے بھگتان کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.