Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آ رہے ہو کہ جا رہے ہو تم

شکھا پچولی

آ رہے ہو کہ جا رہے ہو تم

شکھا پچولی

MORE BYشکھا پچولی

    آ رہے ہو کہ جا رہے ہو تم

    آنکھ کی کور پہ رکے ہو تم

    اب تو ناراض بھی نہیں ہیں ہم

    اتنا مایوس کر چکے ہو تم

    مجھ کو کیا حق ہے کچھ کہوں تم سے

    بس مری ذات سے پرے ہو تم

    کتنے بے چین ہیں گل و تتلی

    عشق کے باغ پھر ہرے ہو تم

    لطف آنے لگا ہے غم میں ہمیں

    دیکھ لو کیا سکھا گئے ہو تم

    جسم اور روح میں جو ہوتا ہے

    وہ ہی سنجیدہ فاصلے ہو تم

    اک کہوں گر برا نہ مانو تو

    اپنا نقصان کر رہے ہو تم

    خود کی آواز مجھ پہ ضائع ہے

    کیا بہت پاس آ گئے ہو تم

    سوچ کر بس یہ بات جانے دیا

    کس کے روکے کبھی رکے ہو تم

    تم کو برباد کر رہیں ہے ہم

    ہم کو برباد کر رہے ہو تم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے