آ رہی ہے یہ طور سے آواز
آ رہی ہے یہ طور سے آواز
آئے وہ جس کو تاب دید پہ ناز
یہ تڑپ اور یہ آہ روح گداز
ہائے ہیں اپنا خود نہیں ہم راز
ہے وہیں ابتدائے سرحد ناز
ہو جہاں ختم عقل کی پرواز
وہ مقرر تو در کریں اپنا
ڈھونڈ لے گی مری جبین نیاز
ایک مضراب غم میں ٹوٹ گیا
کتنا نازک تھا زندگی کا ساز
پردۂ زیست اٹھا رہا ہوں میں
اب تو اٹھ پردۂ حریم ناز
ان کی نیچی نظر کا اوچھا تیر
دل میں ہے مثل عمر خضر دراز
وقت آخر نفس میں پاتا ہوں
تیری رفتار ناز کے انداز
کیسا گریاں ہے کیسا نادم ہے
میری میت پہ میرا دنیا ساز
ہر زمیں سیرگاہ تھی اپنی
ہائے وہ ابرؔ قوت پرواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.