آب رواں ہوں راستہ کیوں نہ ڈھونڈ لوں
آب رواں ہوں راستہ کیوں نہ ڈھونڈ لوں
میں تیرے انتظار میں کب تک رکا رہوں
تاریکیاں محیط ہیں ہر انجمن پہ آج
لازم نہیں کہ میں تری محفل میں ہی جلوں
گھبرا رہا ہے جی مرا تن کے مکان میں
مجبوریوں کے سائے میں کب تک پڑا رہوں
نکلا ہوں تیری بزم سے مانند دود شمع
چاہوں بھی اب کبھی تو میں واپس نہ آ سکوں
ملنا ترا تو خیر بڑی بات ہے مگر
اتنا بھی کم نہیں ہے کہ میں خود کو ڈھونڈ لوں
خود سے بھی کوئی ربط نہیں میرا ان دنوں
تجھ سے تعلقات کی تجرید کیا کروں
آنکھیں بجھی بجھی ہیں تو منظر مٹے مٹے
اے زندگی کہاں سے تجھے آب و رنگ دوں
روحیؔ یہ دور زیست مسلسل عذاب ہے
کھل کر نہ ہنس سکوں نہ کبھی کھل کے رو سکوں
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. auraq salnama magazines)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.