Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آباد دل کے ہوتے ہی گھر نام پڑ گیا

ارشد نظر

آباد دل کے ہوتے ہی گھر نام پڑ گیا

ارشد نظر

MORE BYارشد نظر

    آباد دل کے ہوتے ہی گھر نام پڑ گیا

    دیوار کیا گری کہ کھنڈر نام پڑ گیا

    پانی تھا سر سے اونچا کبھی شہر چشم میں

    بارش رکی تو دیدۂ تر نام پڑ گیا

    بخشی ثمر نے بیج کو شہرت صفات کی

    کونپل جواں ہوئی تو شجر نام پڑ گیا

    ذرے کو آفتاب کیا کس خیال نے

    کس نقش پا سے راہ گزر نام پڑ گیا

    گہرائیوں سے ان کی نہ پھر لوٹیں کشتیاں

    ڈوبے تو چشم تر کا بھنور نام پڑ گیا

    سورج کے قتل عام سے بکھرے مہہ‌ و نجوم

    اک جبر کا طلوع سحر نام پڑ گیا

    رکھا ہے قید گردش آفاق میں مجھے

    ان تنگ دائروں کا سفر نام پڑ گیا

    سیپوں کی کاوشوں کو سراہا نہ دہر نے

    پتھر کا جانے کیسے گہر نام پڑ گیا

    خون جگر سے پائی ہے لفظوں نے زندگی

    احساس بول اٹھا تو ہنر نام پڑ گیا

    اظہار فن میں ہم نے کئے تجربے نئے

    آنکھوں کی گفتگو سے نظرؔ نام پڑ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے