آباد اسی سے ہے ویرانہ محبت کا
آباد اسی سے ہے ویرانہ محبت کا
ہشیاروں سے بڑھ کر ہے دیوانہ محبت کا
وہ رس بھری آنکھیں ہیں مے خانہ محبت کا
چلتا ہے نگاہوں سے پیمانہ محبت کا
اللہ نے بخشی ہے کیا نشو و نما اس کو
سو خرمن ہستی ہے اک دانہ محبت کا
تم جور و جفا کر لو ہم مہر و وفا کر لیں
پورا بھی تو ہو جائے افسانہ محبت کا
ساقی جو نہ دے بادہ شکوہ نہیں کر سکتے
ہو ظرف تو ملتا ہے پیمانہ محبت کا
جبریل کے شہ پر بھی پرواز سے رہ جائیں
ہے عرش سے بھی اونچا کاشانہ محبت کا
اس بزم کی مستی کیوں بڑھ کر نہ رہے ثاقبؔ
مخمور نے رکھا ہے پیمانہ محبت کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.