آبادیوں میں کھو گیا صحراؤں کا جنون
آبادیوں میں کھو گیا صحراؤں کا جنون
شہروں کا جمگھٹوں میں گیا گاؤں کا سکون
حالات کے اسیر ہوئے مسخ ہو گئے
چہرے پہ جن کے دوڑتا تھا نازکی کا خون
تہذیب نو کی روشنی میں جل بجھے تمام
ماضی کی یادگار مرے علم اور فنون
بے چین زندگی کے تقاضے عجیب ہیں
پھر اس جگہ چلیں جہاں کھو آئے ہیں سکون
یہ تجربہ بھی گردش حالات سے ہوا
کیسے سپید ہوتا ہے ہر آشنا کا خون
لو کام ہوش سے یہ نیا دور ہے متینؔ
وحشت نہ ساتھ دے گی نہ کام آئے گا جنون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.