آبرو کیا پیرہن جب بے گریباں رہ گیا
آبرو کیا پیرہن جب بے گریباں رہ گیا
بارے آنسو پچھ گئے میرے کہ داماں رہ گیا
ہیں یہیں کے یہ بھی پھر اعمال کیوں جاتے ہیں ساتھ
جو کیا تھا ہم نے یاں پیدا وہ سب یاں رہ گیا
آدمی پر راز حسن بے نشاں کیوں کر کھلے
جس قدر ظاہر ہوا اتنا ہی پنہاں ہو گیا
کھائیں کیوں غم گر نہیں باقی نشان جوئے شیر
کیا وہ شیریں رہ گئی اس کا شبستاں رہ گیا
کل ہم ان سے مل کے کہہ آئے ہیں اپنا درد دل
پھر بھی ناظمؔ شکوۂ بیداد درباں رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.