آبرو الفت میں اگر چاہئے
آبرو الفت میں اگر چاہئے
رکھنی سدا چشم کو تر چاہئے
دل تو تجھے دے ہی چکے جان بھی
لیجئے حاضر ہے اگر چاہئے
یار ملے یا نہ ملے صبح و شام
کوچۂ جاناں میں گزر چاہئے
نام بھی نم کا نہ رہا چشم میں
اب تو گریے لخت جگر چاہئے
تیر نگہ وہ ہے کہ جس تیر کے
سامنے ہونے کو جگر چاہئے
اب کی بچے جی تو کسو کے تئیں
پھر نہ کہیں بار دگر چاہئے
دل بھی جواہر ہے ولیکن حضور
اس کے پرکھنے کو نظر چاہئے
- Dewan-e-Huzoor (E-Book)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.