Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آداب جنوں اہل نظر بھول گئے ہیں

جلال عارف

آداب جنوں اہل نظر بھول گئے ہیں

جلال عارف

MORE BYجلال عارف

    آداب جنوں اہل نظر بھول گئے ہیں

    جیتے تو ہیں جینے کا ہنر بھول گئے ہیں

    کیا اہل سفر ذوق سفر بھول گئے ہیں

    رستے میں ہیں منزل کی خبر بھول گئے ہیں

    غم بھول گئے غم کا اثر بھول گئے ہیں

    تم کیا ملے ہم خود کو مگر بھول گئے ہیں

    ہجرت کے عذابوں میں بسر ایسی ہوئی ہے

    اک عمر سے ہم اپنا نگر بھول گئے ہیں

    دنیا کے غم اپنوں کے ستم وقت کے تیور

    کیا کیا نہ مرے دیدۂ تر بھول گئے ہیں

    طوفاں پہ ہی رکھتے ہیں نظر اہل زمانہ

    موجوں کی سیاست کو مگر بھول گئے ہیں

    وہ گرمیٔ حالات نہ ذہنوں میں وہ ہلچل

    کیا حادثے آنا ہی ادھر بھول گئے ہیں

    کیا بات تھی قاتل سے جو منسوب ہوئی تھی

    مقتل میں جھکائے ہوئے سر بھول گئے ہیں

    گلشن کی فضاؤں میں گھٹن آ گئی کتنی

    ہنسنے کی ادا تک گل تر بھول گئے ہیں

    جو ڈال رہے تھے کبھی سورج پہ کمندیں

    وہ لوگ اجالوں کا سفر بھول گئے ہیں

    آغاز سفر اپنا کیا ہم نے جہاں سے

    ہم رکھ کے وہیں زاد سفر بھول گئے ہیں

    تم اگلی شرافت کا سبق پھر سے پڑھانا

    اس دور کے انسان اگر بھول گئے ہیں

    عارفؔ میں گلہ کس سے کروں بے اثری کا

    طالع ہی مرے باب اثر بھول گئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے