عادت بن جاتی ہے جب آوارہ گردی
عادت بن جاتی ہے جب آوارہ گردی
رہنے دیتی ہے گھر کب آوارہ گردی
پہلے اپنے شہر کے سارے رستے سمجھو
شوق سے کھل کے کرنا تب آوارہ گردی
کتنی صبحیں عجلت میں مر جاتی ہیں
کرتے ہیں جب میں اور شب آوارہ گردی
در در گھوم رہا ہوں میں اک مدت سے
ختم کسی صورت ہو رب آوارہ گردی
اک میں ہی ہوں یاسرؔ جو بدنام ہوا
ویسے تو کرتے ہیں سب آوارہ گردی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.