آدھے ادھورے خواب رکھیں ہیں آنکھوں کی الماری میں
آدھے ادھورے خواب رکھیں ہیں آنکھوں کی الماری میں
جن کو ہم بھی بھول گئے تھے شاید دنیا داری میں
مانا ہر اک شے روٹھی ہے سب نے ہاتھ چھڑائے ہیں
یہ بھی نہیں کم آپ میسر ہیں ایسی دشواری میں
جن کو بھرتے بھرتے ہی میں نے اک عمر گنوا دی ہے
مجھ کو محبت میں وہ زخم ملے تھے پہلی باری میں
اس کی دید کو جھکتی پلکیں اس انداز سے اٹھتی ہیں
جیسے دو نازک کلیاں ہوں کھلنے کی تیاری میں
اس کو دوا سے بھی پہلے شاید امید کی حاجت ہے
جو بھیتر سے ٹوٹ چکا ہے اک لمبی بیماری میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.