آدھی آدھی رات تک سڑکوں کے چکر کاٹیے
آدھی آدھی رات تک سڑکوں کے چکر کاٹیے
شاعری بھی اک سزا ہے زندگی بھر کاٹیے
شب گئے بیمار لوگوں کو جگانا ظلم ہے
آپ ہی مظلوم بنیے رات باہر کاٹیے
جال کے اندر بھی میں تڑپوں گا چیخوں گا ضرور
مجھ سے خائف ہیں تو میری سوچ کے پر کاٹیے
کوئی تو ہو جس سے اس ظالم کی باتیں کیجیئے
چودھویں کا چاند ہو تو رات چھت پر کاٹیے
رونے والی بات بھی ہو تو لطیفہ جانیے
عمر کے دن کاٹنے ہی ہیں تو ہنس کر کاٹیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.