آدمی کی شکل میں بھگوان لے آئے ہیں ہم
آدمی کی شکل میں بھگوان لے آئے ہیں ہم
اور اس پر بے طرح ایمان لے آئے ہیں ہم
امتیازی ذہنیت کی ہے نمائش ہر طرف
کس مصیبت میں یہ اپنی جان لے آئے ہیں ہم
ہم ازل سے آج تک پنہاں ہیں اپنی ذات سے
اور دنیا کے لیے قرآن لے آئے ہیں ہم
اہل مغرب نے تو سمجھا ہے خدا انسان کو
اور ہر دن اک نیا بھگوان لے آئے ہیں ہم
دل کی ہر افسردگی کو ضبط کر دیتی ہیں جو
ایسی غزلوں کا نیا دیوان لے آئے ہیں ہم
بے سبب آزار ہے راہبؔ نظام زندگی
خود ہی سر کے سامنے چٹان لے آئے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.