آئے نہ حرف ضبط پہ پیر مغاں کہیں
آئے نہ حرف ضبط پہ پیر مغاں کہیں
بن جائیں خود سوال نہ انگڑائیاں کہیں
کرتی ہیں سجدہ جو رخ جاناں کو دیکھ کر
جھکتی ہیں سنگ در پہ وو پیشانیاں کہیں
اہل خرد سراغ لگاتے ہی رہ گئے
اہل جنوں کی مل نہ سکیں دھجیاں کہیں
بے ربطی سجود کا انداز دیکھ کر
بدلہ نہ لے جبیں سے ترا آستاں کہیں
بالیں پہ آ کے موت بھی اکثر پلٹ گئی
دنیا میں ہوں گے ہم سے نہ اب سخت جاں کہیں
افقرؔ ملے گی حشر میں صبر و رضا کی داد
لیکن ملے گا اب نہ مرا آستاں کہیں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 127)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.