آئے تھے جس طرف سے وہ اک دن ادھر گئے
آئے تھے جس طرف سے وہ اک دن ادھر گئے
برگد کا پیڑ کٹ گیا سادھو گزر گئے
کیا زندگی ملی انہیں طوفاں کی گود میں
دو جسم ایک جسم ہوئے اور مر گئے
کرنے لگے قیاس کہیں قتل ہو گیا
آندھی کا رنگ سرخ تھا سب لوگ ڈر گئے
اب مجھ کو بھول بھال گئے سب معاشقے
ساون کی رت گزر گئی دریا اتر گئے
اک جسم میں اتر گیا اک سال دن بہ دن
اک ایک کر کے صحن میں پتے بکھر گئے
چھپ کر ملے بچھڑ گئے اور پھر نہ مل سکے
اک پل میں داستان کی تکمیل کر گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.