Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئے تھے کیوں صحرا میں جگنو بن کر

قیصر خالد

آئے تھے کیوں صحرا میں جگنو بن کر

قیصر خالد

MORE BYقیصر خالد

    آئے تھے کیوں صحرا میں جگنو بن کر

    تپتی لو میں ہلکی سی خوشبو بن کر

    چلنا، رکنا دونوں میں بربادی ہے

    دشت وفا میں آئے تو ہو آہو بن کر

    کچھ تو عجب ہے ورنہ آج کی دنیا میں

    رہتا کون ہے کس کا اب بازو بن کر

    آئینہ خانہ دل کا تب مسمار ہوا

    آئی حقیقت سامنے جب جادو بن کر

    سارا زمانہ سر آنکھوں پر لیتا ہے

    رسوا ہوں گھر میں اپنے اردو بن کر

    کچھ تو جنوں کو اپنے تغیر کرنا تھا

    خون جگر ہی بہہ نکلا آنسو بن کر

    روح میں بھی کیا اترے ہیں معنی اس کے

    یوں تو سراپا رہتے ہو یاہو بن کر

    یوں تو بیاں اس حسن کا کرنا تھا دشوار

    آیا مرے اشعار میں کچھ پہلو بن کر

    کب کر دیں سیراب کسی کو وہ، ان کے

    سر سے گھٹائیں لپٹی ہیں گیسو بن کر

    ان کے اشارے یوں بھی قاتل ہیں خالدؔ

    اور قیامت ہوتی ہے ابرو بن کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے