Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئے تھے پردیس میں دو چار برسوں کے لئے

ظفراعوان

آئے تھے پردیس میں دو چار برسوں کے لئے

ظفراعوان

MORE BYظفراعوان

    آئے تھے پردیس میں دو چار برسوں کے لئے

    رو رہے ہیں بیٹھ کر آئندہ نسلوں کے لئے

    غیر ملکی ہیں یہاں پر ہم وطن میں اجنبی

    بیچ دی پہچان اپنی ہم نے پیسوں کے لئے

    کر دیا مزدوریوں نے بوڑھا ہم کو اس طرح

    بن پروں کے جیسے پنچھی ہوں اڑانوں کے لئے

    کچھ پہ کچرا گھر بنے ہیں کچھ پہ قبضہ ہو گیا

    چھوڑ آئے تھے زمیں جو ہم مکانوں کے لئے

    ہم غریبان وطن کی قتل گاہیں بن گئیں

    بستیاں مشہور تھیں جو خوش جمالوں کے لئے

    کرتے ہیں ہم ذکر رب کا ہونٹ اپنے بھینچ کر

    کھولتے ہیں اب زباں دھیمی اذانوں کے لئے

    ایک پرکھوں کا ظفرؔ ہے دوسرا بچوں کا ہے

    دیس کوئی بھی نہیں ہے میرے جیسوں کے لئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے