آئے گا کہہ کر گیا تھا پھر مگر آیا نہیں
آئے گا کہہ کر گیا تھا پھر مگر آیا نہیں
منتظر میں رہ گیا وہ لوٹ کر آیا نہیں
اک نظر آیا نظر وہ پھر نظر سے چھپ گیا
پھر نظر کو اک نظر بھی وہ نظر آیا نہیں
زندگی کے راستے پر طے کیا لمبا سفر
پر سفر میں زندگی کے ہم سفر آیا نہیں
ایک ڈر اکثر ڈراتا ہے مجھے بھی آج تک
آج تک کیوں دل میں میرے کوئی ڈر آیا نہیں
وہ اثر جس کے اثر پہ ہر اثر ہو بے اثر
اب تلک تیری غزل میں وہ اثر آیا نہیں
یہ جو ہر سو تیرگی بکھری ہوئی ہے اس قدر
کیا تری محفل میں اب تک بھاسکرؔ آیا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.