آفات نے جس کو گھیرا ہوگا
آفات نے جس کو گھیرا ہوگا
رشتہ کوئی اس کا میرا ہوگا
مہمان ہیں اس سرائے کے ہم
دوچار گھڑی بسیرا ہوگا
جانوں ہوں میں جیسا کچھ ہے عالم
کس کا یہ ہوا کہ میرا ہوگا
مل لو کہ نہ مل سکیں گے پھر ہم
یہ جان لو پھر نہ پھیرا ہوگا
اندر ہی جلے گی شمع روشن
باہر تو فقط اندھیرا ہوگا
روتے ہی کٹے گی شام ہجراں
اٹھ جائیں گے جب سویرا ہوگا
ہم ایسوں پہ اشکؔ اول اول
تقدیر نے دکھ بکھیرا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.