Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عافیت کہتی ہے پھر ایک ستم گر کو بلائیں

خورشید رضوی

عافیت کہتی ہے پھر ایک ستم گر کو بلائیں

خورشید رضوی

MORE BYخورشید رضوی

    عافیت کہتی ہے پھر ایک ستم گر کو بلائیں

    ریگ ساحل کی طرح اپنے سمندر کو بلائیں

    جو نظر بھی نہیں آتا اسے دل میں رکھ لیں

    وہ جو باہر بھی نہیں ہے اسے اندر کو بلائیں

    خار زاروں کا سفر ہے تو پریشانی کیا

    آنکھ کو بند کریں اور گل تر کو بلائیں

    ہے جو اک عمر سے سمٹا ہوا پس منظر میں

    پیش منظر کے لئے پھر اسی منظر کو بلائیں

    پھر افق کو ہے وہی چاند سا چہرہ مطلوب

    اور ہوائیں بھی اسی زلف معنبر کو بلائیں

    راستے بھٹکے ہوئے قدموں کو آوازیں دیں

    سیپیاں موج میں گھلتے ہوئے گوہر کو بلائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے